بینک میں جمع شدہ سود کا مصرف

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ

مسجدکی رقم سےبینک میں F/D یعنی فکسڈ  ڈپازٹ کردیاگیا اور ہر ماہ  بینک اس جمع شدہ رقم پرانٹرسٹ (سود) دیتا ہے،اس طرح کبھی کثیررقم جمع ہوجاتی ہے،اس انٹرسٹ کی رقم کےبارےمیں شرعی حکم کیاہے ؟ براہِ کرم  مفصّل جواب مرحمت فرمائیں۔  

الجواب وباللہ التوفیق :

صورتِ مسئولہ میں  بینک سے حاصل ہونے والی سودی رقم بلانیت ِثواب فقراء پر صدقہ کرنا لازم ہے، دیگر مصارفِ خیر میں خرچ کرنا درست نہیں، مسجد، مدرسہ وغیرہ کی رقم حفاظت کی خاطر کرنٹ اکاؤنٹ میں رکھی جائے اور سود سے بچا جائے۔ لِقَوْلِه تعالٰى أَحَلَّ اللہُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبوٰا .

(مستفاد :از کتاب النوازل :۲۶۸/۱۱)