سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
ميرى بہت زيادہ وتر كی نمازيں قضا ہوگئی ہیں،اُن نمازوں كی قضا كس طرح اداكروں؟ کوئی آسان شکل بیان کریں ۔
الجواب وباللہ التوفیق :
فرض نمازوں کی طرح وتر کی نماز چھوٹ جانے کی صورت میں اس کی قضا لازم ہے،اس لئے
کہ وتر واجب ہے،تعیین ِ نیت کے ساتھ قضا کریں مثلاً فلاں دن کی وتر کی نماز قضاکرتا ہوں،اوراگر ایک سے زائد
دنوں کی وتر ہوں تو یوں نیت کریں کہ میرے
ذمے جتنے وتر ہیں ان میں سے پہلی وترکی قضا کرتا ہوں، یایوں نیت کرے کہ میرے ذمے جتنے وتر ہیں ان میں سے آخری وتر کی
قضا کرتا ہوں۔
ويجب القضاء بتركه ناسيًا أو
عامدًا وإن طالت المدة ولايجوز بدون نية الوتر.
(الفتاویٰ الہندیۃ:۱؍۱۷۰۹،المکتبۃ الاشرفیۃ
دیوبند)
کثرت الفوائت نوی أول ظھر علیہ أو آخرہ. (الدر المختار:۹۸ دارالكتب العلمية، بيروت)