سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
بہت سے نوجوان اپنا resume (روئداد) لاکر ہمارےپاس جمع کراتے اور ان کو بہت کم تجربہ ہوتا ہے ،جبکہ کمپنی کو بہت زیادہ تجربہ کاردرکار ہوتا ہےتو ہم اپنی جانب سے تجربہ کارکا اضافہ کرکے کمپنی کو دکھا تے ہیں- جو کہ جھوٹ ہے- اس طرح تجربہ کارکا اضافہ کرکے کمپنی کوپیش کرناکیسا ہے اور اس طرح جھوٹ بول جو نوکری حاصل کی جاتی ہے اس کی کمائی کاکیا حکم ہے؟ حلال ہوگی یا حرام ؟ جواب عنایت فرمائیں۔
المستفتی : سید رضوان احمد ،اونگول
،آندھراپردیش
الجواب وباللہ التوفیق :
resume (روئداد) میں تبدیلی کرکے
جھوٹ بول کر ملازمت حاصل کرنا شرعاًجائز نہیں ہے،یہ سراسر خیانت اور دھوکہ دہی ہے،
البتہ اگر وہ شخص اس ملازمت کا اہل ہے اور کمپنی میں اپنی مفوضہ ذمہ داریوں کو
بحسن وخوبی انجام دیتا ہےتو اس ملازمت سے حاصل شدہ کمائی اس کے لئے حلال ہوگی ۔
فهو ثبوت الملك في المنفعة للمستأجر، وثبوت الملك في الأجرة
المسماة للآجر؛ لأنها عقد معاوضة إذ هي بيع المنفعة، والبيع عقد معاوضة، فيقتضي
ثبوت الملك في العوضين.
(بدائع الصنائع: ۴؍۵۹ ،دار الكتاب دیوبند)