سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
قرض کی جلد ادائیگی کے لئے
کوئی مسنون دعا بتائیں اور اسے کب اور کتنی مرتبہ پڑھناہے؟
الجواب وباللہ التوفیق :
قرض کی ادائیگی کےسلسلہ میں سنن ِ ترمذی میں ہے کہ ایک شخص حضرت
علی ؓکے پاس آیا اور
کہاکہ میں اپنی مکاتبت سے عاجز آ گیا
ہوں،آپ میری مددکریں تو حضرت علی ؓ نے فرمایا: ألا أعلمك
كلماتٍ علمنيهنّ رسول اللہ ﷺ لو كان عليك مثل جبل صيرٍ دينًا أداه اللہ عنك. کیامیں تجھے وہ کلمات نہ
سکھادوں، جو رسول اللہﷺنے
مجھے سکھائے، اگر تجھ پر” صیر پہاڑ “(قبیلہ طی کاایک پہاڑ)کے برابر قرض بھی ہو تو اللہ تعالیٰ ادا کر دےگا؟اس نے کہا: کیوں
نہیں! فرمایا کہ یہ دعا پڑھو :
”
اَللّٰهُمَّ اكْفِنِيْ بِحَلالِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَأَغْنِنِي بِفَضْلِكَ عَمَّنْ
سِوَاكَ.“
(اے اللہ ! حرام کے بجائے حلال مال کے ذریعہ میری کفایت فرمائیے ، اور اپنے فضل و کرم سے مجھے اپنے علاوہ سے مستغنی فرمادیجئے)۔
)سنن الترمذي:۳۸۷۹)
لہذااِس دعاکوفرض نمازوں کےبعد،نیز چلتے پھرتے پڑھتے رہیں،انشاء اللہ جلدقرض سے چھٹکارہ نصیب
ہوگا۔
نیزقرض کی ادائیگی کےلئے روزانہ ۵۰۰مرتبہ حَسْبُنَا اللہُ وَنِعْمَ الْوَكِيْلُ پڑھ
کردعا کیا کریں۔ (مستفاد : ارشاد
السائلین۱؍۱۱۳)