حلال و حرام
Fatwa No: 25
بلیوں کی خرید وفروخت کاحکم
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
میری دکان میں فارسی بلیوں کے پانچ بچوں کوجو چنددن پہلے پیدا ہوئے اوران کی ماؤں کو میں نےایک سال پہلے خریدا تھا،توکیا بلی کے بچوں کو(بڑے ہونے کےبعد) فروخت کرنا جائز ہے ؟
محمد یامین،آمبور
الجواب وباللہ التوفیق :
صورت ِمسئولہ میں جب بلی
کےبچےاپنی ماؤں کےمحتاج نہ رہیں توانہیں فروخت کرنا جائز ہے،مگر اس کی آمدنی کا
استعمال کرنا مکروہ تنزیہی ہے۔
عن جابر رضی اللہ عنہ أن النبي ﷺ نہی عن أکل الہرة وأکل ثمنہا.(سنن ا بن ماجة :۳۲۵۰)
قال القاري: أکل لحم الہرة حرام بلا خلاف وأما بیعہا وأکل ثمنہا فلیس بحرام بل ہو مکروہ. (مرقاة المفاتيح :۷؍۲۶۷۳)