سونانصاب ِ زکوٰۃ کو نہ پہنچے تو کیاحکم ہے

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ

 میرے پاس   42.78 گرام سونا ہے،میں نے پڑھا کہ اگر زکوٰۃ کا نصاب سونے کے نصاب کو نہ پہنچے تو چاندی کے نصاب کو دیکھنا چاہئے،اس حساب سے کیا مجھ پر زکوٰۃ واجب ہے؟ اگر زکوٰۃ نکالنا ہو تو سونے کی قیمت سے نکالنا ہے یا چاندی کی قیمت سے؟ براہِ کرم جواب عنایت فرمائیں۔ 


الجواب وباللہ التوفیق :

 اگر مذکورہ مقدارسونےکے ساتھ چاندی یا کوئی تجارتی مال،یاروپیہ پیسہ وغیرہ ضرورت سےزائد ہوتو 42.78گرام سونے کی موجودہ بازاری قیمت لگاکراس رقم کو چاندی کے نصاب میں ملالیا جائے،اورکل رقم پر ڈھائی فیصدی کے اعتبار سے زکوٰۃ واجب ہوگی۔

 فإن لم يكن كل واحد منهما نصاباً؛ بأن كان له عشرة مثاقيل و مأة درهم؛ فإنه يضم أحدهما إلى الآخر في حق تكميل النصاب عندنا .(بدائع الصنائع،۲؍۴۱۱)

ویضم الذہب الی الفضۃ و عکسہ بجمع الثمنیۃ قیمۃ. (الدر مع الرد :۳؍۲۳۴،زکریا)

(مستفاد :کتاب النوزال :۶؍۴۳۴)