عورت کااپنے سر کے بال کاٹنا

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ

کیا عورتوں کااپنے سر کا بال کتروانا حرام ہے؟

الجواب وباللہ التوفیق :

عورتوں کااپنےسرکے بالوں کو کترواناجائزنہیں،بلکہ بال رکھنا واجب ہے، کیونکہ اس میں مردوں کے ساتھ مشابہت ہے،اورحدیثِ پاک  میں مردوں سے مشابہت رکھنے والی عورتوں پر لعنت آئی ہے ،البتہ اکّادکّا کوئی بال اگر اس طرح بڑھ جائے جو برا لگتا  ہوتو زینت کے لئے اس کو کاٹنے میں مضائقہ نہیں۔

اسی طرح فتاویٰ  رحیمیہ میں ہے کہ اگر بال اتنے طویل ہوجائیں کہ سرین سے بھی نیچے  ہو جائیں اور عیب دار معلوم ہوں تو صرف زائد بالوں کا کاٹناجائز ہوگا۔

لہذاعورتوں کامردوں کی مشابہت یافیشن کے طورپربال کاٹناناجائزہےحتی کہ اس معاملہ میں شوہر کی اطاعت بھی جائز نہیں۔

عن ابن عباس رضي الله عنهما قال: لعن رسول اللہ ﷺ المتشبهين من الرجال بالنساء والمتشبهات من النساء بالرجال. (صحیح البخاری:۵۵۴۶)

قطعت شعر رأسها أثمت ولعنت.زاد في البزازية: وإن بإذن الزوج؛ لا طاعة لمخلوق في معصية الخالق.(الدرالمختار:۶۶۴ )

(مستفاد:کتاب النوازل:۱۵؍۵۲۳،فتاوی رحیمیہ۵؍۴۵۳)