حلال و حرام
Fatwa No: 33
مسجد میں بلی پالنے کاحکم
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
جوبلی گندی جگہ رہتی ہےاورمسجد کےاندرونی حصہ میں بھی آجاتی ہے اسی طرح چوہے سے بچنے کے لئے مسجد میں پالنابلی درست ہے یانہیں ۔
الیاس احمد آمبور
الجواب وباللہ التوفیق :
مسجد اللہ
کا گھر ہے، اور اس کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے؛ لہذامسجد میں بلی
وغیرہ پالنا خواہ کسی بھی مقصد سے ہو شرعاً درست نہیں ہے؛ اس لئے کہ اس میں
گندگی پھیلنے کا اندیشہ ہے ۔
عن أبي ذرعن النبي ﷺ قال:عرضت علي أعمال أمتي حسنها
وسيئها؛ فوجدت في محاسن أعمالها الأذى يماط عن
الطريق ووجدت في مساوئ أعمالها النخاعة تكون في المسجد لا تدفن. (صحیح مسلم : ٥٥٣)
ولكون المسجد يصان عن القاذورات ولو كانت طاهرة . (البحر
الرائق ٣٧؍٢)