پی ایف اکاؤنٹ میں سودکی رقم کاحکم

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ

 پی ایف(Provident Fund) اکاؤنٹ میں سود کی رقم شامل ہوجائے تو کیا حکم ہے؟ حلال ہے یا نہیں؟

محمدفیاض آمبور 

الجواب وباللہ التوفیق :

 (۱) پراویڈنٹ فنڈ کے نام سے جورقم جمع ہے اور ریٹائرڈ ہونے پر اضافہ کےساتھ ملتی ہے ، یہ شرعاً جائز ہے ، اس کو سود نہیں کہا جائےگا ، کیونکہ یہ اضافہ ہمارے قبضہ اور ملکیت میں آنےسے پہلے ہوا ہے ۔  (مستفاد:فتاویٰ رفیقیہ:۳۲۳)

 (۲) پراویڈنٹ فنڈ بعض صورتوں میں اختیاری ہوتا ہے یعنی کمپنی کی طرف سے رقم جمع کرنا لازم نہیں ہوتا ، بلکہ ملازم کے اختیار میں رہتا ہے ، وہ جب چاہے اس اختیاری جمع شدہ رقم کونکال کر اپنے استعمال میں لاسکتا ہے یا بعض کمپنیوں میں یہ صورت ہوتی ہے کہ ملازم پراویڈنٹ فنڈ کے جبری رقم کے ساتھ کچھ اپنی طرف سے سیونگ کے طور پر اس رقم میں اضافہ بھی کرسکتا ہے تو ایسی صورت میں ان دونوں اختیاری جمع شدہ رقم پر جو سود شامل ہوگا وہ حلال نہیں ہوگا۔ (مستفاد :کتاب المسائل:۲؍۲۲۷)