سفر میں چھوٹی ہوئی نمازوں کی قضا کیسے کریں ؟

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ

سفرمیں چھوٹی ہوئی نمازیں ؛ظہر ،عصر ،مغرب اورعشاء اپنے مقام میں کتنی رکعت پڑھنی چاہیے؟مغرب کی تین ہی رکعتیں پڑھنی ہے یااس میں بھی قصرہے؟ 

الجواب وباللہ التوفیق :

اگر سفرِ کے دوران کسی وجہ سےظہر، عصر اور عشاء کی نمازیں قضا ہوگئی ہوں تودو،دو رکعت کرکے قضا کی جائیں گی،(چاہے سفر میں قضا پڑھیں یا اپنے مقام میں)اورمغرب کی نماز میں شرعاً قصر نہیں ہے،لہذا مکمل تین رکعتوں ہی کی قضا کی جائےگی۔

(قوله سفرا وحضرا) أي فلو فاتته صلاة السفر وقضاها في الحضر يقضيها مقصورة كما لو أداها…...(قوله لأنه بعدما تقرر) أي بخروج الوقت، فإن الفرض بعد خروج وقته لا يتغيرعما وجب أما قبله فإنه قابل للتغير بنية الإقامة أو إنشاء السفر وباقتداء المسافر بالمقيم.

 (ردالمحتار :۴؍۶۵۸ فرفور)

ولا قصر في الفجر والمغرب؛ لأن القصر بسقوط شطر الصلاة، وبعد سقوط الشطر منهما لا يبقى نصف مشروع بخلاف ذوات الأربع. (بدائع الصنائع: ۱؍۹۲)