حج وعمرہ Fatwa No: 40
بینک میں زیور رکھ کر حج یا عمرہ کرنا

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ

کیا زیوربینک میں رکھ کراس رقم سےحج یا عمرہ کرنا درست ہے؟

  المستفتی :عمران احمد آمبور

الجواب وباللہ التوفیق :

زیوربینک میں رکھ کراس رقم سےحج یاعمرہ اداکرنا درست نہیں،گواس طرح حج کرنےسےفریضہ ساقط ہوجائے،شریعت نےسود ی قرض لےکرحج یا عمرہ کرنےپرمکلف نہیں کیا،بلکہ حلال وپاکیزہ مال سے حج اورعمرہ اداکریں،حدیث میں ہےکہ اللہ تعالیٰ ناپاک مال قبول نہیں فرماتے، پاکیزہ مال قبول فرماتے ہیں،نیزحدیث میں سوددینے والےاورسودلینے والے پرآپ ﷺ نےلعنت فرمائی ہے۔

 قال رسول اللہ ﷺ:ایھا الناس ان اللہ طیب لایقبل الا طیبا. ( صحیح مسلم، رقم:۱۰۱۵)

 لعن رسول اللہ ﷺ آكل الرباومؤکله وكاتبه وشاهديه وقال: هم سواء.( صحیح مسلم: رقم: ۱۵۹۸)

ويجتهد في تحصيل نفقة حلال، فإنه لا يقبل بالنفقة الحرام كما ورد في الحديث، مع أنه يسقط الفرض عنه معها ولا تنافي بين سقوطه، وعدم قبوله فلا يثاب لعدم القبول، ولا يعاقب عقاب تارك الحج. (حاشية ابن عابدين:۶؍۴۵۷ فرفور)

(مستفاد  فتاویٰ قاسمیہ: ۱۲؍۹۴،۹۵)